بنگال میں پہلے مرحلے کی پولنگ کومسترکرکے دوبارہ پولنگ ہونی چاہئے :آل انڈیا مائنارٹیزفرنٹ

جس کی توقع تھی ، بنگال میں بھی ہوگئی ووٹنگ میں دھاندلی: ڈاکٹر آصف

sm-asif-pic1نئی دہلی27مارچ
آل انڈیامائنارٹیزفرنٹ نے مغربی بنگال میں ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں ہونے والی دھاندلی اور بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کا واقعہ صحت مند جمہوریت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ الیکشن کمیشن فوری طور پر سخت اقدامات اٹھائے اور پہلے مرحلے کے انتخابات کو منسوخ کرے اور جمعہ کو انتخابات کی اگلی تاریخ کا اعلان کرے۔

آل انڈیامائنارٹیزفرنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر سید محمد آصف نے یہاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ ملک کا الیکشن کمیشن کسی خاص پارٹی کی طرف مائل نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال انتخابات میں سنٹرل سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی کوئی بری چیز نہیں ہے ، لیکن یہ کہ سیکیورٹی فورسز کو خصوصی امیدواروں کے حق میں کام کرنا چاہئے ، یہ سنجیدہ تشویش کی بات ہے۔ یہ ملک میں مطلق العنانیت کا واضح اشارہ ہے، اسے ہر قیمت پر روکنا چاہئے۔

جناب آصف نے کہا کہ پولنگ بوتھ میں ووٹرز کو ایک پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے بٹن دبائیں اور ووٹ دوسری پارٹی کے حق میں جانا چاہئے۔ یہ ای وی ایم کے ذریعہ ووٹوں کی ای وی ایم ڈکیتی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن حقائق اور شواہد کو نظرانداز کرتا ہے تو ہائیکورٹ کو اپنی صوابدید میں اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔ کیونکہ جمہوریت تب ہی رہے گی جب ووٹ مطلق رہے گا۔

آل انڈیا مائنارٹیزفرنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر آصف نے کہا کہ اگر حکومت اور الیکشن کمیشن ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے نظر آتے ہیں تو پھر جمہوریت کے تحفظ کے لئے عدالت کو آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں سیکیورٹی فورسز اور سرکاری مشینری کے غلط استعمال کو ہر قیمت پر روکنا چاہئے۔ اگر اسے نہ روکا گیا تو عوام سڑکوں پر آجائیں گے۔

Comment is closed.